فتوا دارالعلوم دیوبند
مکمل و مدلل فتاوی دارالعلوم دیوبند کی باری جلدیں جن کو حضرت مولانا مفتی ظفیر الدین صاحب نه مرتبه فرمیا تھا، حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قدس سره کے دور اتمام میځ کی شائع، کرہ منظر عام پرچ. ے کے بعد از یہ کام یک طویل عرصہ تک موقوف رہا، پھر حضرت مولانا بدرالدین اجمل صاحب رکن شوری دارالعلوم دیوبند دامت برکاتهم کی تحرک برای دارالعلوم دیوبند کی موقر مجلس شورتی نے شروع کرفتوی کہ کام کوبارہ. داری احقر کے سپرد کی گئیهالحمد اللهم نے تیره سے اٹھارہ تک چھ جلدیں مرتب کیں جو شائع ہو چکی ځیں، ج أهارہویں جلد پر از حضرت مفتی عزیز الرحمن حکمه سراوه چکی . آخری چھ جلدوں پر جس طرح کام ہوا مجلس ہے اسی طرح شروع کی بارہ جلدوں پر کام کیا جائے، یہ کام احقر کے لیے نہایت بھاری تھا، میں اس ذمہ داری کہ قبول کنے کے لیے دار تیار نہیڪرا شــورا تــعلوما. ف بھی ممکن است نہیں تا، اس لیے نیازاً یہ خدمت انجام دینی پڑی، الله تعالیٰ آسان فرم ئیں! ترتیب جدید کا کام میں تنہا نہیں کر رہا، میرے ساتھ مفتی مصطفی امین پالن پوری فتی محمد یونس دہلوی و مولانا امیر اللہ مشتاق قاسمی کی مئوی صاحب شریک ځیځ، ہیلہم نے جو کام :
سعی کنید مفتی مصطفی امین پان پوری، مفتی محمد یونس و مولا نا امیر الله مشتاق قاسمی مسئوی صاحبان نه تمام مطبوع فتاوی کو رجسٹر نقول فتاوی میھد. ٹروں میں نیں مله، جو فتاوی رجسٹروں میں ملے در سے مطبوعہ فتاولی کو ملایا، جہاں فرق تھا وہاں تصحیح بین کیا و حاشیہ میں اس کی وضاحت کیا، و تا الآن در سئوال دیگر. در وقت ضروری کام آئے، و جو مطبوع فتاوی رجسٹروں میں نہیں ملے وہاں سوال كے آخر میں بین القوسین لکھ دیا کہ (رجستر میں نہیں ملا ) و بعضی ای فتاوی نجس ملنجی. میں سے غائب ہے، شاید یہ فتاوی اس رجسٹر کے ہوں جو مفتی ظفیر الدین صاحب کی ترتیب کے بعد از غائب ہوا یہ کام طویل و تھا، مفتی مصطفی امین پالن پوری مفتی محمد یونس و مولانا امیر الله مشتاق قائمی مئوی آپ صاحبان نے حسن و خوبی. کا مطالعہ فرمائیں گے تو معلوم ہوگا کہ یہ کام کتنا نیاز تھا۔
جواب می دهد که به طور متناوب به طور متناوب می تواند یک جلد جلد و صفحۀ دیگری باشد، تاکہ جو کوئی مطبوعہ فتاوی میڪاورد به همین دلیل است که در جستجوی این سوال نیست، چرا که شما نمی توانید سوال کنید. سنه درج کیا تا زمانی که نیاز باشد، آن دونوں باتوں کا خاص
اتمام کیا گیا ہے۔
مطبوع فتاوی میں سے کسی که حذف نځیں کیا، بلکہ برخی از فتاوی کا رجسٹروں سے اضافہ کیا ہ کرے، و جواب کے آخر میں بین القوسین لکھ دیا نہیں کیا: (اضافه) از رجس. مفتی ظفیر الدین صاحب کے حواشی کی تصحیح کی ہےاور جدید ایڈیشنوں کے صفحات درج کیے ہیں۔جو سوال و جواب فارسی یا عربی میں تھے ان کا مکمل ترجمہ کیا ہے،صرف خلاصہہ پراکتفاءناہ
جو جوابات عام لوگوں کے لیے قابل فہم نہیں تھے ان کی حاشیہ کے بجائے جواب کےبعد وضاحت کی ہے۔
جو جوابات فقها کی توضیحات کے خلاف تھے آن کی نشاندہی کی گئی ہے۔
مطبوعہ فتاوی میں بعضی سوالات جگه نمبر وار کِی، پاسخ به جوابات را میدهم، من نمیخواهم سوالی را بپرسم.
مطبوعہ فتاوی میں ایک ہی قسم کے مسائل منتشر تھے، ہم نے آن کو جمع کیا ہے و مکرر.
حواشی کو حذف کیا ہے۔غیر مکرر حواشی کو باقی رکھا ہے، البتہ کچھ حواشی حذف کیے ہیں، کچھ کو بدلا ہے و کچھ کا
اضافه کیا ہے، الغرض ہم نے پیش لفظ، مقدمہ و مفتی عزیز الرحمن صاحب کے فتاوی میں کوئی تبدیلی نہیں کی، بلکہ آن کو سنوارنے و بہتر اندازہ میڪہ اربہالہ ہ اربہ ڪارند میڪہ پیش، کیشے ڪهشورے. ہتمام نے ترتیب جدید کا جو فیصله فرمایا اس کا هدف بھی یہی ہے، اللہ تعالیٰ ان کی عمروں کو دراز فرمائیں، و ځم سے کوئی بھول چوک ہوگئی ہو تو معف فرمائیں. یا رب العالمین !
محمد امین پالن پوری مرتبه فتاوی دارالعلوم دیوبند
یکم ذی قعده ۴۳۵اه ۲۸ / اگست ۲۰۱۴ء
بروز جمعات